مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا
" /> مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا
" />
videonewsasia.com Karachi- JI sit-in continue outside Sindh governor's house

Karachi- JI sit-in continue outside Sindh governor's house

Local News Karachi

News ID : 95575 Video Version : 1 Script Version : 1

File Size : 88.20 KB duration2:16

Headline

مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا

Intro

مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا جاری ہے۔

Story

مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ راولپنڈی اور کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا مسلسل 10ویں روز بھی جاری ہے۔
دھرنے میں منعم ظفر کا کہنا تھا کہ 77 سال ہو چکے ہیں، اور اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو آپ  پہلے کراچی کو جانیں ، اس شہر کے ساتھ کیا نہیں ہوا، وہ شہر جو پاکستان کی امیدوں کا مرکز ہے، وہ شہر جو وطن ہے، وہ شہر جو پاکستان کو 2700 ارب روپے کا انکم ٹیکس دیتا ہے، وہ شہر جو بڑھتا ہے تو پورا پاکستان بڑھتا ہے، لیکن میرے پیارے دوستو کیا ہوا اس شہر کے ساتھ، ایک ظلم نہیں، کہاں سے کیا ہم شروع کریں اور کہاں ختم کریں، اس شہر کی ڈیڑھ کروڑ آبادی کوکم کردیا ہے۔
اس موقع پر مزید امیر جماعت حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ 1300 سی سی سے زیادہ کی کوئی سرکاری گاڑی استعمال نہیں کی جائے گی، ٹیسوری صاحب آپ پہل کریں اور کل سے آپ 1300 سی سی سے کم گاڑی میں بیٹھ کر گورنر شپ کا اپنا بھرپور کردار ادا کریں تو فرق پڑے گا، یہ معاملہ سنجیدگی کا ہے، اور سنجیدگی یہ ہے کہ ایک خاص طبقے کو مفت پیٹرول ملا، اسے بڑی گاڑیاں ملیں جن کی اوسط 3 کلومیٹر یا 5 کلومیٹر سے زیادہ نہیں، ان کی بڑی گاڑیوں کا بوجھ غریب طبقے کو اٹھانا پڑا۔ غریب اور متوسط طبقے کے لوگ اس طرح برباد ہوتے رہتے ہیں اور یہ طبقہ اپنی عیاشیاں کم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
اتوار کی شب کراچی میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکن یہاں 100 دن سے زیادہ دھرنا دے سکتے ہیں لیکن ہم حکمرانوں پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے کارکن یہاں دھرنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان جلد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔